اور بھی آئیں گے کچھ اہل وفا میرے بعد
اور بھی آئیں گے کچھ اہل وفا میرے بعد
اور بھی نکھرے گی دنیا کی فضا میرے بعد
اعتراف اپنی خطاؤں کا میں کرتا ہی چلوں
جانے کس کس کو ملے میری سزا میرے بعد
زندگی ساتھ ہے اور دار و رسن پر ہے نظر
خود بدل جائے گا مفہوم قضا میرے بعد
غائبانہ بھی تعارف مرا کیا کیا نہ ہوا
ہائے وہ شخص کہ جو مجھ سے ملا میرے بعد
زخم دل ہیں مرے پھولوں کی گذر گاہوں میں
نرم رو رہنا ذرا باد صبا میرے بعد
کل تری بزم کا ہر ایک طرحدار وفا
لذت رشک سے محروم ہوا میرے بعد
کاش اس سے بھی تعارف مرا ہوتا نوریؔ
جس پہ وہ پہلے پہل ہوں گے خفا میرے بعد
- کتاب : Meri Gazal (Pg. 33)
- Author : karar Noori
- مطبع : Rooh-e-Asar (Ishaat Ghar) (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.