Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور بھی کوئی رب سے ملنے کا رستہ ہے بابا جی

یاسر رضا آصف

اور بھی کوئی رب سے ملنے کا رستہ ہے بابا جی

یاسر رضا آصف

MORE BYیاسر رضا آصف

    اور بھی کوئی رب سے ملنے کا رستہ ہے بابا جی

    دنیا کو ہم کھو نہ بیٹھیں جی ڈرتا ہے بابا جی

    کل اور جز کی رام کہانی مجھ کو سمجھ نہیں آتی

    سنتے ہیں قطرہ بھی دریا ہو جاتا ہے بابا جی

    دھوپ کی دستک کیسے اس کو باہر لے کر آتی ہے

    پیڑ میں ہی پوشیدہ کیا سایہ ہوتا ہے بابا جی

    آپ نے ہم کو بتلایا تھا موت تو اک دروازہ ہے

    لوگ سمجھتے ہیں کہ بندہ مر جاتا ہے بابا جی

    میری سوچوں کا لاوا ہی مجھ کو زندہ رکھتا ہے

    ورنہ برفیلے لہجوں سے خوں جمتا ہے بابا جی

    میں نے جب بھی سوچا ہے بس اپنی ذات کا سوچا ہے

    میرا لکھا کیسے زندہ رہ سکتا ہے بابا جی

    اسی لیے تو آصفؔ بھی اک چپ سی سادھے پھرتا ہے

    کون یہاں پر اس کی باتوں کو سنتا ہے بابا جی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے