اور کر لیں گے وہ کیا اب ہمیں رسوا کر کے
اور کر لیں گے وہ کیا اب ہمیں رسوا کر کے
اب جو آئے ہیں تو جائیں گے تماشا کر کے
اپنی تخلیق کے اکمال سے سودا کر کے
کون اس پردے میں بیٹھا ہے تماشا کر کے
اک زمانہ ہے پریشان معمہ کیا ہے
تم تو غائب ہوئے کچھ کام ادھورا کر کے
تیرے جلوے کی ہوس ہم کو ہر اک رنگ میں ہے
سوئے بت خانہ چلے جاتے ہیں سجدہ کر کے
تاکہ سجدوں کی تڑپ میں نہ کمی آ پائے
اور سجدوں کے لیے نکلے ہیں سجدہ کر کے
اتنی رنگین جو دنیا ہے تری ہی تو ہے
کس طرح کفر کریں ہم یہاں توبہ کر کے
جس نے لٹتے ہوئے دیکھا ہے تمدن اپنا
اس سے کہتے ہو رہے تم پہ بھروسہ کر کے
ہم سے کیا پوچھو ہو احوال حرم اے لوگو
آج کے درد کا جاؤ تو مداوا کر کے
مانیؔ مے خانے کو مسجد سے چلے کہتے ہوئے
تھوڑی تبدیلی کو ہو آتے ہیں سجدہ کر کے
- کتاب : Khama-e-Mani (Pg. 85)
- Author : Sulaiman Ahmad Mani
- مطبع : Noor Printing Agency Suiwalan (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.