اور کوئی بھی نہیں اپنا سہارا باقی
اور کوئی بھی نہیں اپنا سہارا باقی
اب ہے سینے میں فقط درد تمہارا باقی
قریۂ جاں بھی ہے اور دعوت دیدار بھی ہے
آنکھ باقی نہیں لیکن ہے نظارہ باقی
باقی آثار ہیں بس قہر خدا کے ہر سو
کوئی طوفاں ہے نہ کشتی نہ کنارہ باقی
اس کے آنے کی ہے موہوم سی امید ابھی
آسماں پر ہے ابھی ایک ستارہ باقی
دل و جاں بھی نہیں دنیا بھی نہیں ہے اپنی
سوچتے ہیں کہ یہاں کیا ہے ہمارا باقی
جانے کس سمت ہوئے لوگ روانہ سارے
ایک میں شہر میں ہوں درد کا مارا باقی
- کتاب : Gazal ai Gazal (Kulliyat-e-Gazal) (Pg. 40)
- Author : Dr. Munawar Hashmi
- مطبع : Duniya-e-Urdu Publications, Islam abad
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.