اور کیا ہوتا بھلا درد کی تشہیر کے بعد
اور کیا ہوتا بھلا درد کی تشہیر کے بعد
ہاتھ دھونے ہی پڑے جان سے توقیر کے بعد
کتنا ویران ہے دل میرا ذرا دیکھ تو لے
دل میں رکھا ہی نہیں کچھ تری تصویر کے بعد
شعر کہتے تو رہے یار بہت لوگ مگر
کوئی شاعر نہ ہوا میر تقی میرؔ کے بعد
رقص کرنے سے مجھے روک نہ پاؤ گے کبھی
اور پہناؤ گے کیا تم مجھے زنجیر کے بعد
اس کا انداز ستم پوچھ نہ مجھ سے اے طبیب
اس نے خنجر سے بھی مارا مجھے شمشیر کے بعد
حیثیت اور غموں کی فقط اتنی ہے ذہیبؔ
چھوٹا لگنے لگا ہر غم غم شبیر کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.