Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور کیا مجھ سے کوئی صاحب نظر لے جائے گا

فضا ابن فیضی

اور کیا مجھ سے کوئی صاحب نظر لے جائے گا

فضا ابن فیضی

اور کیا مجھ سے کوئی صاحب نظر لے جائے گا

اپنے چہرے پر مری گرد سفر لے جائے گا

دسترس آساں نہیں کچھ خرمن معنی تلک

جو بھی آئے گا وہ لفظوں کے گہر لے جائے گا

چھاؤں میں نخل جنوں کی آؤ ٹھہرا لیں اسے

کون جلتی دھوپ کو صحرا سے گھر لے جائے گا

آسماں کی کھوج میں ہم سے زمیں بھی کھو گئی

کتنی پستی میں مذاق بال و پر لے جائے گا

میں ہی تنہا ہوں یہاں اس کی صلابت کا گواہ

کون اٹھا کر یہ مرا سنگ ہنر لے جائے گا

کاٹ کر دست دعا کو میرے خوش ہو لے مگر

تو کہاں آخر یہ شاخ بے ثمر لے جائے گا

پست رکھو اپنی آوازوں کو ورنہ دور تک

بات گھر کی رخنۂ دیوار و در لے جائے گا

میں اٹھاتا ہوں قدم حالات کی رو کے خلاف

جانتا ہوں وقت کا جھونکا کدھر لے جائے گا

اتنی لمبی بھی نہیں لوگو یہ گمنامی کی عمر

ڈھونڈھ کر مجھ کو شعور معتبر لے جائے گا

کاروبار زندگی تک ہیں یہ ہنگامے فضاؔ

کیا وہ سایہ چھوڑ دے گا جو شجر لے جائے گا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے