Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور پھر اک دن تنگ آ کر تنہائی سے

نیرج نوید

اور پھر اک دن تنگ آ کر تنہائی سے

نیرج نوید

MORE BYنیرج نوید

    اور پھر اک دن تنگ آ کر تنہائی سے

    جا لپٹیں گے ہم اپنی پرچھائی سے

    تم کو دیکھا آنکھوں میں محفوظ کیا

    اب ہم کو کوئی کام نہیں بینائی سے

    تم کو بس الزام ہی دینا آتا ہے

    تم کو کیا لینا دینا سچائی سے

    دل میں ارمانوں کی لاش پڑی ہے اور

    گونج رہا ہے سارا گھر شہنائی سے

    اس کو رجھانے کو میں نے سو جتن کئے

    اس نے کام کیا یہ اک انگڑائی سے

    جانے والوں سے کیوں کوئی ربط رکھوں

    درد پرانا بڑھتا ہے پروائی سے

    وہ کہتی ہے میری آنکھوں میں دیکھو

    اور اک میں جو ڈرتا ہوں گہرائی سے

    ان کو تو بس یار سے مطلب ہوتا ہے

    دیوانے ڈرتے کب ہیں رسوائی سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے