اور سب کچھ بحال رکھا ہے
اور سب کچھ بحال رکھا ہے
ایک بس عشق ٹال رکھا ہے
بس ترا ہوں یہ سوچ کر برسوں
میں نے اپنا خیال رکھا ہے
وہ بدن جادوئی پٹاری ہے
ہر کہیں اک کمال رکھا ہے
زندگی موت طے مری ہوگی
اس نے سکہ اچھال رکھا ہے
حال دل کیا اسے بتاؤں میں
اس نے سب دیکھ بھال رکھا ہے
ہجر پھیلا ہے پورے کمرے میں
پرس میں پر وصال رکھا ہے
اس سلیقے سے آشناؔ ٹوٹو
جیسے خود کو سنبھال رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.