اور سی دھوپ گھٹا اور سی رکھی ہوئی ہے
اور سی دھوپ گھٹا اور سی رکھی ہوئی ہے
ہم نے اس گھر کی فضا اور سی رکھی ہوئی ہے
کچھ مرض اور سا ہم نے بھی لگایا ہوا ہے
اور اس نے بھی دوا اور سی رکھی ہوئی ہے
اس قدر شور میں بس ایک ہمیں ہیں خاموش
ہم نے ہونٹوں پہ صدا اور سی رکھی ہوئی ہے
وہ دعا اور ہے جو مانگ رہے ہیں کہ ابھی
دل میں اک اور دعا اور سی رکھی ہوئی ہے
قصہ اپنا بھی پرانا ہے سوائے اس کے
بس ذرا طرز ادا اور سی رکھی ہوئی ہے
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 610)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
- اشاعت : Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.