Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور تعلیم جہالت نہیں دی جا سکتی

ناصرہ زبیری

اور تعلیم جہالت نہیں دی جا سکتی

ناصرہ زبیری

MORE BYناصرہ زبیری

    اور تعلیم جہالت نہیں دی جا سکتی

    قوم کو اتنی اذیت نہیں دی جا سکتی

    پیاز حاضر ہیں مہیا ہیں یہاں جوتے بھی

    اک لگاتار صعوبت نہیں دی جا سکتی

    آپ کو سچی گواہی کی اجازت ہے مگر

    آپ کی جاں کی ضمانت نہیں دی جا سکتی

    زندگی جن کی گزرتی ہے گھنے شعلوں میں

    ان کو دوزخ کی بشارت نہیں دی جا سکتی

    قصۂ ظلم سمٹنے کی گھڑی آ پہنچی

    اب اسے اور طوالت نہیں دی جا سکتی

    ہم کہ پہچان سے گزرے ہیں وفا کی خاطر

    اس سے بڑھ کر کوئی قیمت نہیں دی جا سکتی

    ان کے زخموں کو نمک دان مہیا کر دو

    جن کو مرہم کی سہولت نہیں دی جا سکتی

    اک روایت ہے کہ جو لوگ ہوں تاجر پیشہ

    ان کے ہاتھوں میں قیادت نہیں دی جا سکتی

    کوئی درخواست لیے آیا تو کہہ دیں گے اسے

    بم دھماکوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی

    آنکھ بدلی ہے تو پھر عکس سے پردہ کر لو

    آئنے کو نئی حیرت نہیں دی جا سکتی

    لکھ کے جو بھیج دیا ہے وہ بیاں نشر کریں

    اب سوالات کی جرأت نہیں دی جا سکتی

    درد مندوں کے خزانے سے نہ بخشش مانگو

    دان میں درد کی دولت نہیں دی جا سکتی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے