اور تماشہ مجھ سے یار نہیں ہوتا
اور تماشہ مجھ سے یار نہیں ہوتا
مجھ سے اب میرا کردار نہیں ہوتا
جاگ اٹھتی ہیں آنکھیں دھوپ نکلتے ہی
کون ہے جو مجھ میں بیدار نہیں ہوتا
کھل جاتا ہوں عشق کی ایک ہی دستک سے
میں وہ در ہوں جو دیوار نہیں ہوتا
اس کے عشق میں ایسی جگہ پر ہوں میں جہاں
وہ بھی اب مجھ کو درکار نہیں ہوتا
خود سے ہو کر آنا پڑتا ہے تجھ تک
مجھ سے روز یہ جنگل پار نہیں ہوتا
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 46)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.