اور تیری تو کسی بات سے انکار نہیں
اور تیری تو کسی بات سے انکار نہیں
وہ جو ہر بار ہوا ہے وہی اس بار نہیں
ہم کو کس سمت میں جانا ہے یہ سمجھائے کون
اور ہم لوگ سمجھنے کو بھی تیار نہیں
بال و پر سے نہیں اڑتا ہوں جنوں سے اپنے
پاؤں زنجیر ہوئے ہیں مری رفتار نہیں
آنکھ پر خوف کا پردہ بھی تو ہو سکتا ہے
یہ جو دیوار نظر آتی ہے دیوار نہیں
جو تجھے دیکھنا ہوتا ہے وہی دیکھتا ہے
تیری آنکھوں میں ترے خواب ہیں آزار نہیں
رات ہوتے ہی گھروں کو جو پلٹتے ہیں سمیرؔ
یہ اجالوں کے طرف دار ہیں حق دار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.