Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور تو دھرتی پہ کب کیسے کہاں اگتا نمک

اسلم پرویز

اور تو دھرتی پہ کب کیسے کہاں اگتا نمک

اسلم پرویز

MORE BYاسلم پرویز

    اور تو دھرتی پہ کب کیسے کہاں اگتا نمک

    ہم نے اکثر نیشکر بویا ہے اور کاٹا نمک

    اس رخ گل رنگ پر کجلاہٹیں سی دھوپ کی

    جیسے شیرینی میں کوئی گھول دے تھوڑا نمک

    لذت آزار جب پامال ہو تو اور لطف

    زخم کو وہ دور ہی سے کاش دکھلاتا نمک

    وہ تعلق میں روا رکھتا ہے لطف و جور ساتھ

    یعنی اس مشروب میں آدھی شکر آدھا نمک

    گھل رہا ہو جب فضا میں ایک تیکھا ذائقہ

    سرسراتا ہے ہواؤں میں بھی تب گویا نمک

    ریت کر دیتے ہیں چٹانوں کو موسم کے بھنور

    میں تو پھر برسات کی بھیگی ہوا کھاتا نمک

    گھر کی دیواروں کو میرے جتنا لونی کھا گئی

    اتنا میں نے زندگی کا ہے کہاں کھایا نمک

    جب سمندر چڑھ کے میرے سر کے اوپر آ گیا

    کان میں اک لہر بولی کیسے کچھ چکھا نمک

    وہ نمک داں ہے سراپا شوخ چنچل سانورا

    اس کی مرلی کے سروں میں بھی ہے لہراتا نمک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے