Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اوراق زندگی کے الٹنے لگے تو ہیں

نور پیکر

اوراق زندگی کے الٹنے لگے تو ہیں

نور پیکر

MORE BYنور پیکر

    اوراق زندگی کے الٹنے لگے تو ہیں

    آثار صبح و شام بدلنے لگے تو ہیں

    کیا غم جو صحن باغ میں آئی نہیں بہار

    شاخوں پہ چند پھول ہمکنے لگے تو ہیں

    کالی رتوں میں سہمے ہوئے تھے تمام لوگ

    اب سینہ تان کر وہ نکلنے لگے تو ہیں

    عہد ستم گراں میں بھی یہ سادہ لوح لوگ

    جھوٹی تسلیوں سے بہلنے لگے تو ہیں

    اب کے ہوا نے کان میں موجوں سے کیا کہا

    پانی پہ کچھ حباب ابھرنے لگے تو ہیں

    پیکرؔ وہ ہاتھ جو تھے سرہانے دھرے ہوئے

    ان ہاتھوں میں بھی تیشے چمکنے لگے تو ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے