اول اول تو ضرورت میں بدل جاتے ہیں
اول اول تو ضرورت میں بدل جاتے ہیں
دوریاں کرتے ہیں پھر دور نکل جاتے ہیں
بے وفا میں نے تجھے پیار کیا ہے جتنا
اتنی چاہت سے تو پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
کس طرح غیر کا ہوتے ہوئے دیکھیں گے تمہیں
تم سے باتیں کوئی کرتا ہے تو جل جاتے ہیں
جرم ہر بار نگاہوں کا نہیں ہوتا ہے
حضرت دل بھی کئی بار مچل جاتے ہیں
میں نے ہر بار یہی کہہ کے سنبھالا خود کو
سیفؔ کیسے بھی ہوں حالات بدل جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.