اول وہی سیراب تھا ثانی بھی وہی تھا
اول وہی سیراب تھا ثانی بھی وہی تھا
پتھر سے گزرتا ہوا پانی بھی وہی تھا
نوخیز دعاؤں کا شجر کار بھی نکلا
بوسیدہ تمناؤں کا بانی بھی وہی تھا
آنکھوں پہ جو رکھتا رہا رومال تسلی
نم دیدہ گر نقل مکانی بھی وہی تھا
آیات ارادہ پہ وہی نور کی انگلی
اوراق سیہ تر کا گیانی بھی وہی تھا
کوکب سا دمکتا تھا دھویں میں گل شیشہ
ارژنگ بچھائے ہوئے مانی بھی وہی تھا
تفضیلؔ تھا اک آمد و الہام کا شاعر
باقی وہی اردو میں ہے فانی بھی وہی تھا
- کتاب : Teksaal (Pg. 161)
- Author : Tafzeel Ahmad
- مطبع : kasauti Publication (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.