Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اولاً اس بے نشاں اور با نشاں کو عشق ہے

نظیر اکبرآبادی

اولاً اس بے نشاں اور با نشاں کو عشق ہے

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    اولاً اس بے نشاں اور با نشاں کو عشق ہے

    بعد ازاں سر حلقۂ پیغمبراں کو عشق ہے

    لا فتیٰ الا علی ہے شان میں جس کی نزول

    دوستاں اس شاہ مرداں سے جواں کو عشق ہے

    پھر جو ہے باغ نبوت اور امامت کی بہار

    غنچۂ گل سبزۂ عنبر فشاں کو عشق ہے

    عرش و کرسی حور و غلماں اور ملائک خاص و عام

    عالم بالا کے سب باشندگاں کو عشق ہے

    ہیں جو یہ چودہ طبق متحرک و ساکن سدا

    بے سخن ان سب زمین و آسماں کو عشق ہے

    مختلف ہیں اور ملے رہتے ہیں باہم روز و شب

    خاک باد و آتش و آب رواں کو عشق ہے

    ہے جہاں میں جن سے روشن عدل کے گھر کا چراغ

    دم بدم ان بادشاہان جہاں کو عشق ہے

    اور خراساں اصفہان ایران اور توران کو

    پھر ہمارے گلشن ہندوستاں کو عشق ہے

    ہیں جہاں تک سلسلے فقرا کے از کہہ تا بہ مہ

    عارفاں اور کاملاں اور عاشقاں کو عشق ہے

    کوہ تھراتے ہیں لرزیں ہیں زمین و آسمان

    عاشق مولا کی فریاد و فغاں کو عشق ہے

    ہر طرف گل زار ہے سبزان اور آب رواں

    اپنی نظروں میں بہار گل فشاں کو عشق ہے

    وہ جو ہیں اس گلشن ہستی میں اب محو فنا

    ان کے آگے موسم باد خزاں کو عشق ہے

    گرد کے مانند پھرتی ہیں پڑی اڑتی خراب

    لٹ گئی دست جنوں کی کارواں کو عشق ہے

    لوٹتے ہیں مست مے خانے کے در پر جا بجا

    جام و صہبا ساقی و پیر مغاں کو عشق ہے

    کل ہی نقش ذائقہ سن کر بھی ہم عامل رہے

    اے عزیزاں اس حیات رائیگاں کو عشق ہے

    خلقت کونین میں کیا جن و کیا انساں نظیرؔ

    وحشی و طائر زباں و بے زباں کو عشق ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے