عیاں دیکھتے ہیں نہاں دیکھتے ہیں
عیاں دیکھتے ہیں نہاں دیکھتے ہیں
وہی جلوہ گر ہے جہاں دیکھتے ہیں
ہے دیر و حرم اس سے منسوب لیکن
جہاں ہے وہ ہم بھی کہاں دیکھتے ہیں
بنی ہے جو پردہ وہ ہستی ہے اپنی
وہی ہے جسے درمیاں دیکھتے ہیں
مزے جس نے چکھے ہوں تیری گلی کے
کہاں پھر وہ سوئے جناں دیکھتے ہیں
جبیں کو ہے نسبت اسی سنگ در سے
جسے جھک کے ہفت آسماں دیکھتے ہیں
نہ جانیں جدا جزو کو کل سے جو بھی
وہ کثرت سے وحدت عیاں دیکھتے ہیں
مزملؔ جو ہستی مٹاتے ہیں اپنی
وہی بے نشاں کا نشاں دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.