Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

از حد سوال وصل پہ اصرار ہو چکا

صابر رامپوری

از حد سوال وصل پہ اصرار ہو چکا

صابر رامپوری

MORE BYصابر رامپوری

    از حد سوال وصل پہ اصرار ہو چکا

    اقرار اب تو کیجئے انکار ہو چکا

    وہ آرزوئے دل سے خبردار ہو چکا

    تمہید وصل سنتے ہی ہشیار ہو چکا

    ساقی جو تیرے جام سے سرشار ہو چکا

    بس روز حشر تک بھی وہ ہشیار ہو چکا

    اب لن ترانی و ارنی کے وہ دن کہاں

    خود فیض عشق یار سے میں یار ہو چکا

    تجویز میں سزا کی کلام اب نہیں رہا

    خود مجھ سے جرم عشق کا اظہار ہو چکا

    سفاک رحم آیا مرے دل پہ کب تجھے

    جب تیر غرق تا لب سوفار ہو چکا

    اب میرے حال پر نہ ستم گار رحم کر

    یہ دل رہین لذت آزار ہو چکا

    پہنچایا ضعف نے مجھے جب بزم یار تک

    برخاست لوگ ہو گئے دربار ہو چکا

    اس میں قسم خدا کی بتو جھوٹ کچھ نہیں

    میں تم سے عشق کر کے گنہ گار ہو چکا

    بد نامیوں کا خوف مجھے اب نہیں رہا

    رسوائے خلق میں سر بازار ہو چکا

    اب اضطراب کیوں ہے ضرورت ہے صبر کی

    صابرؔ جب ان کو وصل کا اقرار ہو چکا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے