عذاب اپنے مقدر میں اور کیا ہوگا
عذاب اپنے مقدر میں اور کیا ہوگا
خیال و خواب میں صدیوں کا فاصلہ ہوگا
وفور باد مخالف سے کانپتے ہیں شجر
لچکتی شاخ سے پتا کوئی گرا ہوگا
سنائیں کس کو یہ روداد کاوش ناکام
کہ یہ فسانۂ غم تو کہا سنا ہوگا
ہماری بزم بصیرت ہماری شمع خیال
وہ ہم نہیں جنہیں اوروں کا آسرا ہوگا
لٹا تو دیں اسی محفل میں نور کی سوغات
یہاں پہ کون مگر رمز آشنا ہوگا
ہے شوق رمز سفر اور خیال مشعل راہ
کبھی تو نور ازل تیرا سامنا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.