Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذاب رخت سفر سے خموش ہوتے ہوئے

راکیش دلبر

عذاب رخت سفر سے خموش ہوتے ہوئے

راکیش دلبر

MORE BYراکیش دلبر

    عذاب رخت سفر سے خموش ہوتے ہوئے

    کسی کو دیکھا ہے خانہ بدوش ہوتے ہوئے

    اس آدمی کو فقط شوق باغبانی ہے

    اداس ہوگا بہت گل فروش ہوتے ہوئے

    درخت ایسے خد و خال میں ملا مجھ کو

    سراپا زرد لگا سبز پوش ہوتے ہوئے

    صدائے داد سخن بزم میں کچھ ایسی تھی

    کہ لوگ چیخ رہے تھے خموش ہوتے ہوئے

    بہت سے لوگ تو اب بھی ہیں گمرہی کے شکار

    بھٹک رہے ہیں پیام سروش ہوتے ہوئے

    بس اس کے ایک ہی جلوہ سے تم ہوئے بے ہوش

    تمہیں بھی آ گیا غش اہل ہوش ہوتے ہوئے

    سفر میں اب کے وہ زاد سفر رہا دلبرؔ

    لگا نہ بار گراں بار دوش ہوتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے