Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذاب کیسا یہ اترا ہے آسمانوں سے

سید عاشور کاظمی

عذاب کیسا یہ اترا ہے آسمانوں سے

سید عاشور کاظمی

MORE BYسید عاشور کاظمی

    عذاب کیسا یہ اترا ہے آسمانوں سے

    زمیں پہ خون کی بارش ہوئی مکانوں سے

    یہی ہوا ہے کہ پھر لوٹ کر نہیں آئے

    طیور شب کو جو نکلے تھے آشیانوں سے

    بصیرتوں نے اثر سے خبر کو پہچانا

    یہ کشتیاں بہت آگے ہیں بادبانوں سے

    وہی ہے ان سے مرا بعد و قرب کا رشتہ

    زمیں کا جیسے تعلق ہے آسمانوں سے

    اسی لئے تو یہ سر اب کہیں نہیں جھکتا

    جبین شوق ہے مایوس آستانوں سے

    کوئی نظام بدلنا دلیل فتح نہیں

    یہ سانپ بھی تو ہٹائے کوئی خزانوں سے

    مرا خلوص بھی مشکوک پیار بھی جھوٹا

    جو آئنے نہ تراشوں میں ان چٹانوں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے