Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ازل کے زاویے سب زندگی سے نکلے ہیں

نوین جوشی

ازل کے زاویے سب زندگی سے نکلے ہیں

نوین جوشی

MORE BYنوین جوشی

    ازل کے زاویے سب زندگی سے نکلے ہیں

    نہ جانے کتنے ہی غم اک خوشی سے نکلے ہیں

    کمال یہ نہیں نکلے ہیں روکنے پر بھی

    کمال یہ ہے کہ آنسو ہنسی سے نکلے ہیں

    لگا تھا درد سبھی دشمنی سے نکلیں گے

    مگر جو نکلے وہ سب دوستی سے نکلے ہیں

    اسی لئے ہے مجھے کوفت آشنائی سے

    میں جانتا تھا جنہیں اجنبی سے نکلے ہیں

    کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے فرصتوں کے پل

    مری گھڑی کے سوا ہر گھڑی سے نکلے ہیں

    بھرے ہیں زخم سبھی مرہم محبت سے

    نشان‌ زخم بھی سارے اسی سے نکلے ہیں

    سوال یہ ہے کہ کیوں کر نواؔ ہوئے گھایل

    جواب یہ ہے کہ دل کی گلی سے نکلے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے