Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ازل سے اپنے ہی ہونے کے انتظار میں ہوں

نسیم اجمل

ازل سے اپنے ہی ہونے کے انتظار میں ہوں

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    ازل سے اپنے ہی ہونے کے انتظار میں ہوں

    نمو پزیر ہوں لیکن ترے حصار میں ہوں

    کہاں پتا تھا کہ اپنا ہی پیش و پس ہوں میں

    کسے خبر تھی کہ تنہا کھڑا قطار میں ہوں

    ترے وجود کی ہر دھوپ چھاؤں ہے جس میں

    میں ریزہ ریزہ اسی خاک رہ گزار میں ہوں

    یہیں کہیں تری نظروں سے گر کے بکھروں گا

    میں شاخ سبز ابھی موسم بہار میں ہوں

    صدائے ابر ادھر بھی کوئی کہ تیرے لئے

    میں پا بجولاں بہت دشت بے کنار میں ہوں

    فرار چاہوں تو جو کچھ ہے سب گنوا بیٹھوں

    کچھ اس طرح تری آواز کے حصار میں ہوں

    بتا گیا تھا پتا بس یوں ہی ہواؤں کو

    کہاں خبر تھی کہ میں بھی ترے شمار میں ہوں

    الگ نہ دیکھ بہت زرد زرد پھولوں سے

    نظر اٹھا کہ میں چاروں طرف بہار میں ہوں

    میں حرف حرف تجھے جسم و جاں میں لے جاؤں

    کہ رنگ رنگ تری لوٹتی بہار میں ہوں

    بکھر چکا ہے وہ اجملؔ صدائیں دے کے مجھے

    کہ میں اسیر ہواؤں کے کار زار میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے