ازل سے گو مذاق اہل دنیا اور ہی کچھ ہے
ازل سے گو مذاق اہل دنیا اور ہی کچھ ہے
حقیقت میں مگر جینے کا منشا اور ہی کچھ ہے
محبت نے سکھا دی ہیں مآل اندیشیاں مجھ کو
مرے نزدیک مفہوم تمنا اور ہی کچھ ہے
جبین شوق پابند تعین ہو نہیں سکتی
مذاق جستجوئے دیر و کعبہ اور ہی کچھ ہے
محبت میں دل مایوس کو یہ کون سمجھائے
کہ ان کی کم نگاہی کا تقاضا اور ہی کچھ ہے
یہ مہر و ماہ کی تابانیاں دھوکہ نہ دیں مجھ کو
مری آنکھوں میں وہ جان تماشا اور ہی کچھ ہے
مجھے گو امتیاز منزل جاناں نہیں لیکن
سمجھتا ہوں کہ وجہ لغزش پا اور ہی کچھ ہے
حزیںؔ منت کش جام و سبو ہونے سے کیا حاصل
کسی کی مست نظروں کا تقاضا اور ہی کچھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.