Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ازل سے جس سے رہے سارے بد گماں پتھر

جاوید ساحل

ازل سے جس سے رہے سارے بد گماں پتھر

جاوید ساحل

MORE BYجاوید ساحل

    ازل سے جس سے رہے سارے بد گماں پتھر

    ہوئے ہیں اب اسی شیشے کے پاسباں پتھر

    ہوا جو گل تو فراموش کر دیا اس کو

    چراغ سا کبھی روشن تھا خاکداں پتھر

    تراش کر جسے انمول کر دیا اس نے

    سناتا ہے اسی تیشے کی داستاں پتھر

    زمیں پہ اس کو نہ رکھنے کی شرط ٹھہری تھی

    اٹھا نہ پایا کبھی رکھ دیا جہاں پتھر

    طلوع ہوگا وہ اک روز میرے اندر سے

    افق سے تا بہ افق ہے جو ضو فشاں پتھر

    لہو سے تر تھا بدن پر گلہ نہ ہم نے کیا

    یہی سبب کہ ہوئے مجھ سے بد گماں پتھر

    جبین سادہ کو ساحلؔ جو اس نے دیکھ لیا

    اسی گھڑی سے ہوا مجھ پہ مہرباں پتھر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے