ازل سے ناز پرور ہوں خرام ناز پرور کا
ازل سے ناز پرور ہوں خرام ناز پرور کا
مری ہستی بھرا کرتی ہے دم آشوب محشر کا
کیا ہے آج وعدہ کس نے آنے کا خدا جانے
نظر آتا ہے چشم شوق دروازہ مرے گھر کا
لئے پھرتا ہے ساتھ اپنے غبار خاک کی صورت
مرے سینہ میں ہر جوش نفس جھونکا ہے صرصر کا
سحر کے ساتھ ہوگا چاک میرا دامن ہستی
برنگ شمع بزم دہر میں مہماں ہوں شب بھر کا
بنائی ایک ہی دونوں کی صورت کاہش غم نے
گماں ہوتا ہے تار پیرہن پر جسم لاغر کا
دیا میت کو میری غسل آب گریہ نے میرے
ہوا احسان بھی مجھ پر تو اپنے دیدۂ تر کا
خیال اہل دنیا آ سکے توفیقؔ کیا دل میں
نہیں یہ آئنہ محتاج تصویر سکندر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.