ازل سے سونی اجاڑ بستی میں کوئی مہماں ہوا نہیں ہے
ازل سے سونی اجاڑ بستی میں کوئی مہماں ہوا نہیں ہے
کوئی بھی نغمہ سرا نہیں ہے کہیں بھی رنگ حنا نہیں ہے
برہنہ شاخوں کو آرزو تھی کبھی تو برگ و ثمر بھی ہوتے
کھلی فضاؤں کو تکتے رہنے میں زندگی کا مزا نہیں ہے
ابھی تو طوفاں خموشیوں کی ردائے سنگیں میں پل رہے ہیں
سکوت ٹوٹے بھی کس طرح سے کسی نے دل کو چھوا نہیں ہے
تمام ہونے کو آئے لمحے گنے گنائے تھے زندگی کے
مگر وہ تاب و تب نفس ہے کہ جیسے سورج ڈھلا نہیں ہے
وہ رستے رستے بھٹکنے والے تمام دن کی تپش کے مارے
جو پائیں منزل کو شام پھولے تو اس میں کچھ بھی برا نہیں ہے
جو رہ نوردوں کو پا بجولاں نہ رکھ سکے تا سواد منزل
وہ شور و غوغائے رہرواں ہے وہ میری ہرگز نوا نہیں ہے
جگاؤ رضواںؔ کو اس سے پہلے کہ آنکھ لگنے کا وقت آئے
ابھی تو تارے چمک رہے ہیں ابھی سویرا ہوا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.