عزیز آئے مدد کو نہ غم گسار آئے
عزیز آئے مدد کو نہ غم گسار آئے
زمانے بھر کو مصیبت میں ہم پکار آئے
سمجھ سکی نہ خرد جب ترے اشارے کو
جنوں نصیب ہمیں تھے جو سوئے دار آئے
ملے گا تحفۂ دل کے عوض نشاط کہ غم
کسے خبر ہے کہ جیت آئے ہم کہ ہار آئے
جنوں کی آبلہ پائی سے پھول کھلتے گئے
نہ جانے کتنے بیابان ہم نکھار آئے
ہمارے پاس بھی کہنے کو ہیں بہت باتیں
مگر کہے کا ہمارے جو اعتبار آئے
شکست جام پہ روئے شکست دل پہ ہنسے
کچھ ایسے لمحے بھی جاویدؔ ہم گزار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.