عزیز کیوں نہ ہو پھر غم ترا خوشی کی طرح
عزیز کیوں نہ ہو پھر غم ترا خوشی کی طرح
کہ اختیار بھی میرا ہے بے کسی کی طرح
خدا کے واسطے مت توڑ آسرا دل کا
کہ میں نے ڈالی ہے مر مر کے زندگی کی طرح
وہ جس کو کھلنے سے پہلے ہی توڑ لے کوئی
تری مثال ہے اے دوست اس کلی کی طرح
تمہاری کون ادا پر کروں یقین کہ تم
کبھی کسی کی طرح ہو کبھی کسی کی طرح
نگاہ ناز میں اس بخشش و کرم کے نثار
کہ تو نے ہوش بھی بخشا تو بے خودی کی طرح
نہ کیوں ہو ناز تباہیٔ دل پہ اے ساحرؔ
کہ مجھ کو ڈالنا ہے مٹ کے زندگی کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.