Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اذیتوں سے نکلنے کا مشورہ دیتی

ریحانہ قمر

اذیتوں سے نکلنے کا مشورہ دیتی

ریحانہ قمر

MORE BYریحانہ قمر

    اذیتوں سے نکلنے کا مشورہ دیتی

    میں اس کی تھی تو نہیں پھر بھی حوصلہ دیتی

    کسی عذاب سے کم تو نہیں ہے خوش رہنا

    دعا کے نام پہ کیوں اس کو بد دعا دیتی

    چھپا بھی لیتی مرے بھید کو اگر بالفرض

    ہوا کا کیا ہے کوئی اور گل کھلا دیتی

    بجا کہ سہل نہ تھا اس کا ہم سفر ہونا

    کم از کم اس کو پلٹنے کا راستہ دیتی

    جو مجھ سے عشق کے قصے سناتا پھرتا تھا

    کہیں وہ ملتا تو میں اس کو آئنہ دیتی

    مرے خدا کوئی مصرف تو ہوتا اشکوں کا

    فصیل شہر کی تحریر ہی مٹا دیتی

    خدا گواہ کہ سر سے جھٹک کے دیکھ لیا

    نہیں تھا بس میں وگرنہ اسے بھلا دیتی

    میں اس کی خاص عنایت سے بچ گئی ہوں قمرؔ

    وگرنہ خلق خدا تو مجھے مٹا دیتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے