عزم سفر سے پہلے بھی اور ختم سفر سے آگے بھی
عزم سفر سے پہلے بھی اور ختم سفر سے آگے بھی
راہ گزر ہی راہ گزر ہے راہ گزر سے آگے بھی
تاب نظر تو شرط ہے لیکن حد نظر کیوں حائل ہے
جلوہ فگن تو جلوہ فگن ہے حد نظر سے آگے بھی
صبح ازل سے شام ابد تک میرے ہی دم سے رونق ہے
اس منظر سے اس منظر تک اس منظر سے آگے بھی
وہم و گماں سے علم و یقیں تک سیکڑوں نازک موڑ آئے
روئے زمیں سے شمس و قمر تک شمس و قمر سے آگے بھی
دل سے دعا نکلے تو یقیناً باب اثر تک پہنچے گی
آہ جو نکلے دل سے تو پہنچے باب اثر سے آگے بھی
دیدۂ تر کا اب تو اخگرؔ ایک ہی عالم رہتا ہے
نالۂ شب سے آہ سحر تک آہ سحر سے آگے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.