بہ فیض آگہی ہے مدعا سنجیدہ سنجیدہ
بہ فیض آگہی ہے مدعا سنجیدہ سنجیدہ
خودی نے وا کئے ہیں راز کیا پیچیدہ پیچیدہ
نظر حیراں طبیعت ہے ذرا رنجیدہ رنجیدہ
ہوا دل ہے کسی کا مبتلا پوشیدہ پوشیدہ
فضاؤں سے فسانہ سن کے اس کے درد ہجراں کا
گلوں نے چن لئے اشک صبا لرزیدہ لرزیدہ
اسی مست جوانی کے قدم بڑھ کر لئے ہوں گے
چمن میں چل رہی ہے جو صبا لغزیدہ لغزیدہ
ٹھہر جائے نہ گھبرا کر کہیں یہ قافلہ دل کا
مری جانب نظر پھر سے اٹھا دزدیدہ دزدیدہ
جمیلؔ زار کا ہے یہ نشاں اے گلستاں والو
جواں ہمت پریشاں حال سا کاہیدہ کاہیدہ
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 62)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street, Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.