بہ فیض عشق ہم نے جب خرد کا راستہ بدلا
بہ فیض عشق ہم نے جب خرد کا راستہ بدلا
مذاق زندگی کے ساتھ دل کا مدعا بدلا
سکون دل کی خاطر آج انداز وفا بدلا
مری صورت بدل جانے سے دل کا مدعا بدلا
محبت ہی محبت ہے جدھر دیکھو زمانے میں
مری قسمت کہ ان ہاتھوں میں پھر رنگ حنا بدلا
محبت کی یہ رسوائی خدا جانے کہاں تک ہو
اگر مجبور غم ہو کر کوئی غم آشنا بدلا
کچھ اس انداز سے پہلو میں لی ہے دل نے انگڑائی
مزاج اشک غم ہائے بہ عنوان حنا بدلا
سنا تو ہے بدل جاتی ہیں روز و شب سے تقدیریں
خدا جانے نہ کیوں اب تک کلیمؔ بے نوا بدلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.