بہ فیض عشق ہر جا سینکڑوں دیوانے ملتے ہیں
بہ فیض عشق ہر جا سینکڑوں دیوانے ملتے ہیں
جہاں بھی شمع روشن ہو وہیں پروانے ملتے ہیں
نہیں موقوف کچھ صحرا نوردی پر ہی اے ہمدم
جہاں ہوتے ہیں فرزانے وہیں دیوانے ملتے ہیں
یہ دل کی بستیاں آباد ہیں جو حسن فطرت سے
انہی آبادیوں کے قلب میں ویرانے ملتے ہیں
بتا دے کاش یہ کوئی حرم کے جانے والوں کو
حرم کی راہ میں بھی انگنت بت خانے ملتے ہیں
حدود عشق میں ہی عافیت ہے یہ سمجھ لیجے
حدود عشق کے اس پار تو ویرانے ملتے ہیں
نہیں لاتا ہوں اندیشوں کو خاطر میں کبھی ہرگز
وہیں جاتا ہوں اڑ کر میں جہاں کچھ دانے ملتے ہیں
جہاں ضدین یکجا ہوں وہی دنیا ہے اے خاورؔ
جہاں ہوں جانے پہچانے وہیں بیگانے ملتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.