Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہ فیض عشق ہر جا سینکڑوں دیوانے ملتے ہیں

خورشید خاور امروہوی

بہ فیض عشق ہر جا سینکڑوں دیوانے ملتے ہیں

خورشید خاور امروہوی

MORE BYخورشید خاور امروہوی

    بہ فیض عشق ہر جا سینکڑوں دیوانے ملتے ہیں

    جہاں بھی شمع روشن ہو وہیں پروانے ملتے ہیں

    نہیں موقوف کچھ صحرا نوردی پر ہی اے ہمدم

    جہاں ہوتے ہیں فرزانے وہیں دیوانے ملتے ہیں

    یہ دل کی بستیاں آباد ہیں جو حسن فطرت سے

    انہی آبادیوں کے قلب میں ویرانے ملتے ہیں

    بتا دے کاش یہ کوئی حرم کے جانے والوں کو

    حرم کی راہ میں بھی انگنت بت خانے ملتے ہیں

    حدود عشق میں ہی عافیت ہے یہ سمجھ لیجے

    حدود عشق کے اس پار تو ویرانے ملتے ہیں

    نہیں لاتا ہوں اندیشوں کو خاطر میں کبھی ہرگز

    وہیں جاتا ہوں اڑ کر میں جہاں کچھ دانے ملتے ہیں

    جہاں ضدین یکجا ہوں وہی دنیا ہے اے خاورؔ

    جہاں ہوں جانے پہچانے وہیں بیگانے ملتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے