بہ فرط شوق ہر گل میں ترے رخ کی ضیا سمجھے
بہ فرط شوق ہر گل میں ترے رخ کی ضیا سمجھے
اگر چٹکا کوئی غنچہ تو ہم تیری صدا سمجھے
ہمیں دیکھو کہ کب ہم نے بنائے آشیاں ڈالی
مخالف اپنے جب سارے گلستاں کی فضا سمجھے
بالآخر آج میرا ضبط الفت رنگ لے آیا
مجھے ہی جانثار عشق و جانباز وفا سمجھے
ہمارے پاس آیا ہے معطر جب کوئی جھونکا
اسے ہم بے تکلف تیرے دامن کی ہوا سمجھے
ہمیں لے آیا اس منزل میں تیرے عشق کا جذبہ
کہ ہم ہر ایک ذرہ مظہر شان خدا سمجھے
سمجھ سے دور ہے جاں دادگان عشق کی منزل
فنا کی گود میں سرمایۂ راز بقا سمجھے
نہ ہوگا کوئی ہم سا رہرو راہ وفا جوہرؔ
ہم اس منزل کی ہر آفت کو سامان بقا سمجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.