بہ جذب دل بہ ناز آگہانہ
بہ جذب دل بہ ناز آگہانہ
جبیں ہے بے نیاز آستانہ
سلامت اپنا سوز باغیانہ
بنے گا بجلیوں میں آشیانہ
جھکیں گے چاند سورج میرے آگے
اٹھے گی جب نگاہ غازیانہ
چمن ہی کے بدل دیں کیوں نہ دستور
قفس کو کیا بنائیں آشیانہ
ہیں سب پرچھائیاں عزم و عمل کی
بگڑتا ہے نہ بنتا ہے زمانہ
خودی و بے خودی دونوں ہیں دھوکے
نہ ہو جب تک نگاہ عارفانہ
حقیقت کو زیادہ چھاننے سے
حقیقت بھی نہ بن جائے فسانہ
زمیں کو ہم ملا دیں گے فلک سے
جب اٹھیں گے بہ زعم شاعرانہ
پرکھ لیتا ہوں ہر اچھے برے کو
شفاؔ نظریں ہیں میری ناقدانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.