بجز عشق کے اور آزار ہوتا
بجز عشق کے اور آزار ہوتا
میں اپنی نگاہوں میں خود خوار ہوتا
مری رائے سے گر بناتا مجھے میں
نہ مجبور ہوتا نہ مختار ہوتا
بہ انداز دیگر ہمیں وعظ کرتا
اگر آپ واعظ خطا وار ہوتا
اسے کچھ تو مظلوم کا درد ہوتا
ستم گار صید ستم گار ہوتا
غلط فہمیاں مے کے بارے میں مٹتیں
اگر شیخ شہر آپ مے خوار ہوتا
نہ دولت تھی مشکل نہ شہرت تھی مشکل
ولے جینا غیرت سے دشوار ہوتا
گناہ کرتا دیوانہؔ میں چھپ کے ڈر کے
خود اپنی نظر میں گنہ گار ہوتا
سنوارا خودی کو اسے بیچ کھایا
خدا دار ہوتا تو خوددار ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.