بہ خدا ہیں تری ہندو بت مے خوار آنکھیں
بہ خدا ہیں تری ہندو بت مے خوار آنکھیں
نشہ کی ڈوری نہیں پہنے ہیں زنار آنکھیں
چشم آہو سے غرض تھی نہ مجھے نرگس سے
تیری آنکھوں سے جو ملتیں نہ یہ دو چار آنکھیں
چار چشم اس لئے کہتا ہے مجھے اک عالم
کہ مری آنکھوں میں پھرتی ہیں تری یار آنکھیں
دیکھتے رہتے ہیں ہم راہ تمہاری صاحب
آپ آتے نہیں آ جاتی ہیں ہر بار آنکھیں
پیار سے میں نے جو دیکھا تو وہ فرماتے ہیں
دیکھیے دیکھیے ہوتی ہیں گنہ گار آنکھیں
چوم لیتے ہیں وہ آئینے میں آنکھیں اپنی
لب مسیحائی کریں گے کہ ہیں بیمار آنکھیں
آگرہ چھوٹ گیا مہرؔ تو چنار میں بھی
ڈھونڈا کرتی ہیں وہی کوچہ و بازار آنکھیں
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 148)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.