بہ قدر خواب قرینہ شب وصال کا تھا
بہ قدر خواب قرینہ شب وصال کا تھا
نفیس و نرم سا لہجہ شب وصال کا تھا
مری کتاب کو سینہ پہ رکھ کے سو گئی تھی
کھلا ہوا تھا جو صفحہ شب وصال کا تھا
بس اس کی یاد تھی اور میں تھا کوئی اور نہیں
اور اپنے آپ سے چرچا شب وصال کا تھا
لرزتے لب تھے لبوں پر گندھی تھی سانس سے سانس
مہکتا بھیگتا چہرہ شب وصال کا تھا
نمود صبح نے سب خواب توڑ ڈالے مگر
نظر میں اب بھی اجالا شب وصال کا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.