بقدر ظرف سب نے اپنے اعتبار چن لیے
بقدر ظرف سب نے اپنے اعتبار چن لیے
خرد نے پھول لے لیے جنوں نے خار چن لیے
ہوا مدینۂ یقین اس کا رشک گلستاں
وہ جس نے رفعت یقیں کے ریگزار چن لیے
عجب تھا طفل تشنہ لب کی ایڑیوں کا معجزہ
طلب نے اس کی رحمتوں کے آبشار چن لیے
نصاب حق ملا تو اپنی عاقبت سنور گئی
وہ ہم نے راستے بہ فضل کردگار چن لیے
نقوش پائے راہبر قدم قدم پہ چوم کے
حیات ہم نے تیرے سارے اعتبار چن لیے
بہت ہی قیمتی رہے وہ عرصۂ حیات میں
جو لمحے عشق نے برائے انتظار چن لیے
لکھی جو مدح جان جاں قلم نے پائیں رفعتیں
معانی و خرد کے ہم نے ریگزار چن لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.