بصد خلوص بصد اہتمام ہوتی ہے
بصد خلوص بصد اہتمام ہوتی ہے
سخن کے نام پہ حجت تمام ہوتی ہے
سخنوری کا کہاں حوصلہ کہ ہم سخنو
کبھی کبھار غزل ہم کلام ہوتی ہے
ہم اپنے اپنے مسائل پہ بات کرتے ہیں
جو راستے میں دعا و سلام ہوتی ہے
جو تیری یاد کی چلہ کشی میں رہتے ہیں
نہ صبح ہوتی ہے ان کی نہ شام ہوتی ہے
خدا نصیب کرے تم کو وہ بلند مقام
جہاں پہ خواہش دنیا غلام ہوتی ہے
یہ موٹی موٹی کتابیں جو چھپ رہی ہیں یہاں
پڑھیں تو شاعری اک دو گرام ہوتی ہے
اک ایسی چیز بھی ہے واعظوں کے قبضے میں
وہاں حلال یہاں پر حرام ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.