بصد خلوص بطرز نصاب پڑھ ڈالیں
بصد خلوص بطرز نصاب پڑھ ڈالیں
کتاب عشق کا ہر ایک باب پڑھ ڈالیں
اندھیرا آنے پہ یہ علم روشنی دے گا
چراغ بجھنے سے پہلے کتاب پڑھ ڈالیں
پس حجاب رخ ماہناز پڑھ نہ سکے
ہو آج اذن اگر بے حجاب پڑھ ڈالیں
عجب نہیں کہ نیا عزم دل میں پیدا ہو
ہماری کیا تھی کبھی آب و تاب پڑھ ڈالیں
زمیں پہ بھی اسی میزان کو کریں قائم
فلک پہ درج خدا کا خطاب پڑھ ڈالیں
قیاس کیجئے کیا کیا سوال آئیں گے
سوال آنے سے پہلے جواب پڑھ ڈالیں
شروع گود سے ہو گور تک رہے جاری
حساب رکھیے گا کیا بے حساب پڑھ ڈالیں
مطالعہ ہو مقالے کا ہے یہ حق جاویدؔ
ملے نہ وقت تو لب لباب پڑھ ڈالیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.