Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہ طرف‌ مشتاق گاہ گاہے تجھے مناسب گزر کیا کر

قاسم علی خان آفریدی

بہ طرف‌ مشتاق گاہ گاہے تجھے مناسب گزر کیا کر

قاسم علی خان آفریدی

MORE BYقاسم علی خان آفریدی

    بہ طرف‌ مشتاق گاہ گاہے تجھے مناسب گزر کیا کر

    جلے ہے دل کی بھی آہ سوزاں سے کجکلاہا حذر کیا کر

    جو گھر سے باہر نہ دیوے رخصت حیا اگرچہ بہ سیر گلشن

    کبھی تو روزن سے بر لب بام اپنے آ کر نظر کیا کر

    بتلخ‌ دشنام بے مروت مضایقہ تو نہیں ہے اس میں

    دو لب سے اپنے ہماری قسمت کی ایسی روزی شکر کیا کر

    نہ قدر حور و پری کی ہرگز سمائے آنکھوں میں تیرے آگے

    تجھے ہے لازم کبھی تو پرسش ز حال خونیں‌ جگر کیا کر

    گلی میں تیری نہیں اجازت ہے شب کی آنے کی مجھ کو لیکن

    رقیب‌ و غماز اپنے کوچے سے بے مروت بدر کیا کر

    نہ چین دن کو نہ خواب شب کو سبب سے ہجرت کے تیری مجھ کو

    بہ ناز و تمکین و صدقہ حسن ایک بوسہ نذر کیا کر

    بہ آہ و زاری فغان نالہ سے اپنے یارو میں روز کہتا

    کبھی ستم گر کے جا کے دل میں ارے نبھاگے اثر کیا کر

    کہا تھا ناصح نے عشق بازی بہت کٹھن ہے نہ ہونا عاشق

    کہ قرب مجلس سے ان بتوں کی گر عقل رکھتا خطر کیا کر

    گر آفریدیؔ کے آرزو دل ہے وصل اس کا تو واجب آیا

    ملے نہ جب تک گلی میں اس کے تو خاک مٹی بسر کیا کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے