Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بوقت مرگ غم زندگی تو کیا ہوگا

امر ابدآبادی

بوقت مرگ غم زندگی تو کیا ہوگا

امر ابدآبادی

MORE BYامر ابدآبادی

    بوقت مرگ غم زندگی تو کیا ہوگا

    نکل گئی جو ہماری ہنسی تو کیا ہوگا

    ہوئی جو ان سے ملاقات بھی تو کیا ہوگا

    اگر نہ ہم سے ہوئی بات ہی تو کیا ہوگا

    اندھیرے جا کے کہاں اپنا منہ چھپائیں گے

    ہمارے گھر میں ہوئی روشنی تو کیا ہوگا

    ہمارے واسطے دل کی لگی بجا لیکن

    وہ کر رہے ہوں اگر دل لگی تو کیا ہوگا

    یہ مانا ہم نے کہ شبنم تو روئے گی شب بھر

    سحر کو گل کو نہ آئی ہنسی تو کیا ہوگا

    کروں گا دل کو جلا کر میں روشنی کب تک

    نہ شام غم کی سحر ہی ہوئی تو کیا ہوگا

    کسی کی ترچھی نظر بات تو ہے معمولی

    یہ پھانس دل میں ہی اٹکی رہی تو کیا ہوگا

    کھلیں گی فصل بہاراں میں ہر طرف کلیاں

    مگر گئی نہ مری بیکلی تو کیا ہوگا

    جب ان کو دیکھتے ہی دل دھڑکنے لگتا ہے

    جو ان سے ملنا ہی ٹھہرا کبھی تو کیا ہوگا

    ابھی سے حسن ہماری انا سے نالاں ہے

    جتائی عشق کی جب برتری تو کیا ہوگا

    امرؔ ابھی سے فلک پر دماغ ہے اپنا

    ملی جو ہم کو کہیں برتری تو کیا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے