بظاہر ٹھیک لگتے ہو مگر یہ آنکھ کیوں نم ہے
بظاہر ٹھیک لگتے ہو مگر یہ آنکھ کیوں نم ہے
خوشی پر رو دئے ہو کیوں تمہیں کس بات کا غم ہے
کبھی ہنستی ہوئی نم آنکھ دیکھو گے تو سمجھو گے
ہیں غم کی صورتیں کتنی خوشی کے بعد بھی غم ہے
اذیت جھیلنی ہوگی یہاں بس آخری دم تک
جہاں میں جس قدر جتنا جسے ہے عارضی غم ہے
دیا مسلک کا جلتا ہے دل مسلم کی راہوں میں
جہاں روشن تو ہے لیکن ابھی بھی روشنی کم ہے
یہاں وعدے نبھانے کا کہیں گے آخری دم تک
کسے معلوم کب کس کا یہاں پر آخری دم ہے
ہنر سے دکھ کریدیں تب کہیں اشعار بنتے ہیں
رسائی کم سہی لیکن تمہاری داد بھی کم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.