بظاہر یہ جو بیگانے بہت ہیں
بظاہر یہ جو بیگانے بہت ہیں
ہمارے جانے پہچانے بہت ہیں
خرد مندو مبارک عزم افلاک
زمیں پر چند دیوانے بہت ہیں
شبستانوں سے تم نکلو تو دیکھو
بھرے شہروں میں ویرانے بہت ہیں
تمہارا مے کدہ تم کو مبارک
ہمیں یادوں کے پیمانے بہت ہیں
گلا کیا غیر کی بیگانگی کا
کہ جو اپنے ہیں بیگانے بہت ہیں
نظام زیست کا محور محبت
حقیقت ایک افسانے بہت ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.