با ہمہ یورش آلام و ستم زندہ ہوں میں
با ہمہ یورش آلام و ستم زندہ ہوں میں
مصحف وقت کا اک باب درخشندہ ہوں میں
میرے سینے میں دھڑکتا ہے دل عصر رواں
اس زمانے کا مفسر ہوں نمائندہ ہوں میں
میں کہ حق تھا ہوا ہر دور میں مصلوب مگر
کل بھی پائندہ تھا میں آج بھی پائندہ ہوں میں
تو تمنائی ہے اک جنت موعودہ کا
اپنی گم کی ہوئی فردوس کا جوئندہ ہوں میں
میرے زخموں سے ہویدا ہے حنا بندی گل
اک نوید چمن آرائی آئندہ ہوں میں
مدح خوان شب تاریک مجھے کیا سمجھے
صبح گل ریز کے نغموں کا نویسندہ ہوں میں
یہ جہاں کیسے فراموش کرے گا مجھ کو
اس کے افلاک کا اک خاورؔ تابندہ ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.