با خبر تھا اک نظر میں دو جہاں لے جائے گا
با خبر تھا اک نظر میں دو جہاں لے جائے گا
میری جاں بن کر وہ اک دن میری جاں لے جائے گا
آخری ہچکی سے پہلے چارہ گر سے پوچھ لوں
جو نظر آتا نہیں رشتہ کہاں لے جائے گا
مے کدہ دیر و حرم یا کوئی دوانوں کہ بزم
تجھ سے یے بچھڑا ہوا لمحہ کہاں لے جائے گا
وہ جو پچھلے سال سب کھیتوں کو سونا دے گیا
اب کے وہ طوفان کس کس کا مکاں لے جائے گا
وہ چلا جائے گا مجھ سے کر کے اقرار وفا
توڑ جائے گا سفینہ بادباں لے جائے گا
عشق میں اس نے جلانا ہی نہیں سیکھا کبھی
آگ دے جائے گا مجھ کو خود دھواں لے جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.