باب طلسم ہوش ربا مل گیا مجھے
میں خود کو ڈھونڈتا تھا خدا مل گیا مجھے
جانا کہ ریگ زار کے سینے پہ زخم ہیں
سایہ جو راستے میں پڑا مل گیا مجھے
ویرانیوں سے اس نے مرا حال سن لیا
تنہائیوں سے اس کا پتہ مل گیا مجھے
شہرت کے آسمان پر اڑنے لگا تھا میں
رستے میں آگہی کا خلا مل گیا مجھے
دنیا تو مجھ کو چھوڑ کے آگے نکل گئی
خوابوں کا اک جزیرہ نما مل گیا مجھے
گمراہیوں پہ فخر کی منزل کے پاس ہی
اک سنگ میل ہنستا ہوا مل گیا مجھے
جنت مرے خیال کی مسمار ہو گئی
بد قسمتی سے ذہن رسا مل گیا مجھے
- کتاب : kamaan (Pg. 253)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.